12.6.11

Page-3

~ ~ ~


وہ وقت عجیب وقت تھا جب

دیکھا کوئی نورجھٹپٹے نے

سہمے ہوئے ہوش کی زمیں پر

جب پاؤں رکھا تھا بچپنے نے



تھی ختم زمین دو قدم پر

بالشت بھر آسماں تھا اپنا

کھڑکی سے نگاہ میں سماتا

بس اتنا بڑا جہاں تھا اپنا



بُھولے ہوئے اپنی صورتوں کو

کچھ لوگ تھے اِرد گرد ایسے

سایوں کی طرح بکھرنے والے

ہوں خواب و خیال و وہم جیسے


~ ~ ~

No comments:

Post a Comment