12.6.11

Page-8

~ ~ ~


کیا ملتا کوئی سراغ ِمنزل

جب صرف سَراب سامنے تھا

کیا کچے گھڑے کا آسرا پھر

جب پورا چناب سامنے تھا



لگتا تھا مگر بہت غنیمت

آنکھوں کو خیال ِخوش نما وہ

چہرے پہ چمک دمک تھی اُس سے

تھا دل میں بہار ِجاں فزا وہ



اک عمر تلک رہا تھا دل پر

اُس نرم نگاہ کا وہ جادو

ملبوس تو کیا کہ اِس بدن سے

آتی تھی اُس آرزو کی خوشبو


~ ~ ~

No comments:

Post a Comment