12.6.11

Page-4

~ ~ ~



رشتوں سے بھرے ہوئے مکاں میں

تنہائی، رفیق تھی ہماری

آوازوں سے گونجتے جہاں میں

خاموشی رفیق تھی ہماری



دنیا سے نہیں تھا ربط کوئی

اک رابطہ بس کتاب سے تھا

آگاہ تھا راحتوں سے بھی تن

اور آشنا ہر عذاب سے تھا



کیا میوز کہ اُس نگر کے باسی *

واقف ہی نہ تھے سرسوتی سے *

بس رشتۂ حرف کی بدولت

تھا واسطہ اپنا زندگی سے


~ ~ ~

No comments:

Post a Comment