12.6.11

Page-6

~ ~ ~



رنگوں کی وہ پہلی پہلی بارش

اور روپ، روپہلی چاندنی سا

وہ خواب کا بھیگا بھیگا موسم

اور خواب بھی سبز روشنی سا



اپنے ہی وجود کا پتہ جب

اپنے ہی وجود میں ملا تھا

اِس دل کی فضا مہک گئی تھی

یوں غنچۂ آرزو کِھلا تھا



ہم ایک خیال میں تھے غلطاں

مصروف تھے سیر ِگلستاں میں

کیوپڈ بھی وہیں پہ منتظر تھا

کھینچے ہوئے تِیر اک کماں میں



~ ~ ~

No comments:

Post a Comment