12.6.11

Page-9

~ ~ ~


وہ کون تھا، پہلی بار جس نے

اِس دل کو غم آشنا کِیا تھا

وہ کون تھا، جس کا نام دل بھی

سرگوشی میں ہم سے پوچھتا تھا



وہ نام، جسے پکارتے تھے

دیوانگی اور بے خودی میں

بینائی پہ لکھ دیا تھا جس کو

آنکھوں سے چُھوا تھا سرخوشی میں



سرشاری عجیب تھی کہ جس میں

اپنی نہ کسی کی کچھ خبر تھی

رکھے ہوئے بادلوں پہ پاؤں

بس ایک ستارے پر نظر تھی


~ ~ ~

No comments:

Post a Comment